Breaking News

یہ جو کہتے ہیں کہ ڈرامہ سیریل #ارطغرل_غازی سے کیا فرق پڑتا ہے

یہ جو کہتے ہیں کہ ڈرامہ سیریل #ارطغرل_غازی سے کیا فرق پڑتا ہے؟
 دیکھ  لو کہ کیا فرق پڑتا ہے
3 لاکھ 50 ہزار نمازیوں نے  آیا صوفیہ مسجد اور اطراف میں سڑکوں پر نماز جمعہ ادا کی.
خطیب شیخ نے ہاتھ میں سلطان محمد فاتح رحمہ اللہ کی تلوار تھام کر خطبہ دیا.
قدیم عثمانی روایت کے مطابق اذان فتح دی گئی
پوری دنیا میں ٹاپ چیلنلز نے قریبا ساڑھے 3 گھنٹے تک لائیو دکھایا. Ruptly جیسے چینل نے بھی. جانتے ہو کیوں؟
یہ وہی علاقہ ہے جہاں پہلے نیم برہنہ لوگ شراب پی کر خرمستیاں کیا کرتے تھے.
پہلا حکمران دیکھا جو صف اول میں بیٹھ کر قرآن پاک کی تلاوت کرتا ہے.  آج بہت سے لوگ ماتم میں ڈوبے تھے.
2015 کے بعد ایسے ترکی پرو اسلامک بنا ہے!
اللہ اسلام کی نشاۃ ثانیہ میں ہم سب مسلمانوں کی مدد فرمائے آمین.
اور ہاں جلن زیادہ ہو تو دکھا دینا کہ کس خطیب کی اتنی جرات ہے کہ وہ ہاتھ میں تلوار تھام کر خطبہ دے اور سلطان الپ ارسلان رحمہ اللہ اور سلطان محمد فاتح رحمہ اللہ سمیت ملاذگرت اور چناکلے کی جنگوں کا ذکر کرے اور سامنے موجود حاکم وقت کا نام تک نہ لے ؟

آیا صوفیا مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے جمع ہیں۔ مسجد کے اطراف میں ہزاروں لوگ موجود ہیں۔
کوئی بھی اس تاریخی موقع سے محروم نہیں ہونا چاہتاتھا
 86 سال بعد اس تاریخی مسجد میں نماز ادا کی گی
نماز سے قبل ترک صدر اردوگان نے تلاوت قرآن پاک کی سعادت حاصل کی جبکہ وزیر مذہبی امور پروفیسر ڈاکٹر علی ارباز نے خطبہ جمعہ دیا۔
تلوار کو سیڑھیوں پر ٹیکتے ہوئے وہ منبر پر چڑھے تو دیکھنے والوں پر جلال طاری ہوگیا۔
انہوں نے تلوار تھامے خطبہ دیا جو خلافت عثمانیہ کے دور کی ایک روایت ہے اور فتح کی علامت سمجھی جاتی ہے۔
انہوں نے الٹے ہاتھ میں تلوار پکڑی جو ایک طرف تو دشمنوں کے دلوں پر ہیبت طاری کرنے اور دوسری طرف اتحادیوں کو تقویت اور اعتماد دینے کا پیغام دیتی ہے۔
اس موقع پر 18 ہزار پولیس اہلکاروں کو سیکورٹی پر مامور کیا گیا جبکہ 800 ڈاکٹرز اور 110 ایمبولینسز طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے تعینات رہے۔
ترکی کے 3 امام اور 5 موذن کو خطے اور اذان کی ادائیگی کا شرف حاصل ہوا۔

No comments